Skip to main content

Reflection of Surah Kahf by Sheik Zulfiqar Nakshebandi DB (Urdu):

*سورۃ کہف*

حضرت شیخ ذوالفقار نقشبندی دامت برکاتہم فرماتے ہیں کہ میں  نے دو سال لگائے سورہ کہف کو سمجھنے میں اور ۱۲۰ تفاسیر کا مطالعہ کیا جن میں اردو اور عربی کی تفاسیر کا مطالعہ کیا اس کے علاوہ ایک فارسی تفسیر بھی تھی۔

ہم اس سورت کو صرف غار والوں کا واقعہ سمجھتے ہیں مگر اصل مدعا جو ہے اس کی طرف کسی کی نظر ہی نہیں گئی۔

تو اس سورت کامقصود/ لب لباب یا سینٹرل آئیڈیا کہہ لیں یہ ہے کہ اللہ اس دنیا میں لوگوں کو آٹھ طرح کے حالات سے آزماتے ہیں، عزت، ذلت، صحت، بیماری، نفع، نقصان، خوشی ، غمی۔
ہر بندہ ہر وقت ان میں سے کسی ایک حال میں ہوتا ہے۔ ان آٹھ کو اگر تقسیم کریں تو دو دو حالات میں تقسیم ہو ں گے۔ تو یا تو اچھے حالات ہوں گے یا برے۔ یعنی یا تو بندہ عزت میں ہوگا یا ذلت میں۔ یا صحت ہو گی یا بیماری۔ تو اللہ دو حالات میں آزماتے ہیں یا تو اچھے یا برے۔ کہ یہ بندہ اچھے حالات میں شکر کرتا ہے یا نہیں اور برے حالات میں صبر کرتا ہے یا نہیں۔
تو دو پیپر بنے ایک شکر کا پیپر اور دوسرا صبرکا پیپر۔ اب اگر بندے نے اچھے حالات میں شکر کیا تو اس نے پیپر کو پاس کیا اور اگر ناشکری کی تو اس پیپر کو فیل کیا ۔ اور اگر صبر کے پیپر میں صبر کیا تو پاس ہوا اور بے صبری کی تو فیل ہوگیا۔
یہ زندگی دار الامتحان ہے جہاں ہم نے دو پیپر دینے ہیں ایک صبر کا دوسراشکر کا۔
اللہ نے جب حضرت آدم علیہ السلام کو پیدا کیا اور ان کو بھی ان دو پیپرز میں آزمایا۔ پہلا شکر کا تھا جو کہ جنت کی نعمتیں تھیں، دوسرا درخت کا پھل تھا جو کھانے سے منع کیا گیا تھا تو یہ صبر کا پیپر تھا جس میں شیطان نے ان کو کامیاب نہ ہونے دیا۔
سورہ کہف میں پانچ واقعات ہیں۔
*حضرت آدم علیہ اسلام کاواقعہ۔
یہ قلب ہے اس سورت کا۔ آیتیں تھوڑی ہیں اس لیے پڑھنے والوں کی توجہ ہی نہیں جاتی۔
آدم علیہ السلام کے واقعہ سے پہلے دو واقعات عام الناس کے ہیں جن میں سے ایک اصحاب کہف تھے یہ عام نوجوان تھے اور انہوں نے صبر کا امتحان دیا اور اس پیپر میں پاس ہو کر مقبول بندوں میں شامل ہو گئے، دوسرا واقعہ دو باغوں والے شخص کا تھا یہ بھی عام شخص تھا جس کو مال و دولت دی گئی تھی اس کا پیپر شکر کا تھا کہ تم نے نعمتوں پر شکر کرنا ہے تو یہ فیل ہو گیا۔ اس کے بعد آدم علیہ السلام کا واقعہ اور پھر دو واقعات ہیں خواص کے۔ ایک موسٰی علیہ السلام کا کہ ان سے بھی صبر کا پیپر لیا گیا اور سکندر ذوالقرنین کا شکر کا پیپر تھا اور انہوں نے غرور و تکبر نہیں کیا اور شکر کا پیپر پاس کیا۔ اسی طرح اللہ اولاد آدم سے بھی صبر اور شکر کےپیپر لیتے ہیں۔
کچھ نکات

※ اللہ نے اس سورت کی شروعات میں اپنی الوہیت کا ذکر کیا اور ختم اپنی ربویت کے تذکرے پر کیا۔
※ شروع سورت میں اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی عبدیت کا تذکرہ کیا اور اختتام ان کی بشریت پر کیا۔
※ انسان کے لیئے دنیا میں سب سے بڑی بلندی عبدیت ہے۔ اسی لیئے انسان ذکر کرتا ہے تاکہ اللہ کی محبت اس کے دل میں آ جائے۔ اب صرف محبت کا آ جانا مقصود نہیں ہے ، جب محبت آ جائے تو پھر محب ہمیشہ محبوب کو راضی کرنے کی فکر میں رہتا ہے۔ اور رضا کیا ہے اللہ کی تقدیر پر راضی رہنا، اگر اللہ اچھے حالات بھیجے تو شکر کرنا اور برے حالات میں صبر کرنا۔
جب بندے کو یہ مقامِ رضا حاصل ہو جائے تو پھر اس کو مقام عبدیت حاصل ہو جاتا ہے۔
※ عبد کا لفظ اللہ نے اپنے حبیب کے لیئے استعمال کیا۔
مفسرین کی نظر میں عبد وہ ہوتا ہے جس کو اپنے آقا کے سوا کچھ نظر نہ آئے۔ بعض کے نزدیک عبد وہ ہوتا ہے جو اپنے آقا سے کسی بات میں اختلاف نہیں کرتا ، ہر حال میں راضی رہتا ہے، شکوہ نہیں کرتا۔
※ چونکہ اس سورہ کو دجال سے حفاظت کے لیے پڑھنے کا ذکر احادیث میں آتا ہے۔ اس لیےکہ یہ ہمیں اس سے بچاتی ہے۔
※ پہلے دجال کے معنی کو سمجھیں کہ یہ دجل سے نکلا ہے دجل فریب کو کہتے ہیں اور ملمع سازی کرنے کو کہتے ہیں جس طرح تانبے پر سونے کا پانی چڑھا دیا جائے تو وہ اوپر سے کچھ ہو گا اور اندر سے کچھ ،اسی طرح دجال بھی اندر سے کچھ اور ہوگا اور باہر سے کچھ اور۔
آج کے دور میں اسی طرح دجالی تہذیب ہے کہ اوپر سے تو خوش نما نظر آتی ہے مگر اندر سے کچھ اور ہے۔ آج کے دور میں ایمان اور مادیت کی ایک جنگ چل رہی ہے۔ اب اس دور میں اگر اپنا ایمان بچانا ہے تو ہمیں بھی کہف میں گھسنا ہونا ہوگا۔ جی ہاں کہف میں!
※ آج کے زمانے میں پانچ کہف ہیں۔ اگر انسان ان میں داخل ہو جائے تو وہ دجال کے فتنے سے بچ سکتا ہے۔
※ ان میں پہلا کہف ہے مدارس
ان میں جو داخل ہو جائے وہ اپنا ایمان بچانے میں کامیاب ہو جاتا ہے۔
※ دوسرا اللہ والوں کی خانقاہیں
جو لوگ اللہ والوں سے جڑ جاتے ہیں تو وہ لوگ زمانے کے فتنے اور فساد سے محفوظ ہو جاتے ہیں۔
※ تیسرا دعوت و تبلیغ کا کام
یہ بھی کہف کی مانند ہے۔ جو نوجوان صرف سہہ روزہ یا چلہ لگالیتے ہیں وہ نہ صرف اپنا بلکہ اپنے گھر والوں کا دین بھی محفوظ کر لیتے ہیں۔
※ چوتھا قرآن مجید
جو قرآن کے ساتھ نتھی ہو جاتا ہے اس کو پڑھنا ،سیکھنا ،سمجھنا شروع کر دیتا ہے تو وہ بھی اپنا دین بچا لیتا ہے اور قرآن اس کے لئیے کہف بن جاتا ہے۔
※ پانچواں مکہ اور مدینہ
یہ پانچواں کہف ہے۔ احادیث کے مطابق جو بھی ان میں داخل ہو جائے وہ بھی دجال سے محفوظ رہے گا۔
تو یہ پانچ کہف ہیں جن میں داخل ہونے سے انسان اپنے ایمان کو بچا لیتا ہے اور دجال سے محفوظ ہو جاتا ہے۔

اس سورت کا ہر واقعہ ہمیں ایک سبق سکھاتا ہے کہ کس طرح ہم نے خود کو دجال سے بچانا ہے۔
※ اصحاب کہف کے قصے سے یہ سبق ملا کہ ہم کو اپنے ایمان کی حفاظت کے لئیے کسی نہ کسی کہف میں پناہ لینی ہے تاکہ ہم اپنا ایمان بچا لیں اور دجال سے محفوظ رہیں۔
اور ان پانچ کہف کا ذکر اوپر ہو چکا ہے۔

※ صاحب جنتین کے قصے سے یہ سبق ملا
کہ اللہ نے جو مال دیا اس کو اپنی طرف منسوب نہ کرے جیسا کہ اس باغ والے نے کیا اور پکڑ میں آ گیا اور اس نعمت سے محروم کر دیا گیا۔
※ حضرت آدم علیہ السلام کے واقعے سے یہ سبق ملا کہ یہ دنیا ہمارے لیئےدار اقامت ہے  ہمارا اصلی وطن جنت ہے دنیا میں رہ کر دنیا کو اپنا اصلی وطن سمجھ لینا اور ساری محنتیں اور ساری امیدیں دنیا پر لگا دینا بےوقوفی کی بات ہے۔   شیطان بدبخت نے ہمیں چھوٹی قسمیں کھا کھا کر اصلی وطن سے نکالا تھا اب یہاں بھی یہ ہمارا دشمن ہے اور ہم سے گناہ کرواتا ہے تاکہ دوبارہ جنت میں جانے کے قابل نہ رہیں۔ اللہ شر سے بچائے اور ہمارے اصلی گھر جنت میں پہنچا دے۔ آمین
※ موسٰی علیہ السلام کے واقعے سے یہ سبق ملتا ہے کہ ہم دنیا میں جتنا بھی علم حاصل کر لیں ،دنیا میں کوئی نا کوئی ہم سے بھی بڑھ کر جاننے والا ہوگا۔
انسان کبھی بھی اشیاء کی حقیقت کا احاطہ نہیں کر سکتا۔
جب ہم یہ سمجھیں گے کہ ہم سب کچھ جانتے ہیں تو پھر ہم دجال فتنے میں پھنس جائیں گے اس لیے اللہ نے موسی علیہ السلام  کا واقعہ بیان کر دیا تاکہ ہم لوگ یہ نہ سمجھیں کہ ہمیں سب پتا ہے بلکہ یہ کہیں کہ اللہ ہی حقیقت حال کو جانتے ہیں۔
علم اوربھی اس سے کہیں زیادہ  ہے جو ہمارے پاس نہیں ہے، اسی لیئے سورہ کہف   انسان کو دجال کے فتنے سے محفوظ رکھتی ہے اور اس کی ذہن سازی کرتی ہے اور ایسا ذہن بناتی ہے کہ بندہ کا ذہن محفوظ ہو جاتا ہے۔ 
※ حضرت ذوالقرنین کے واقعے سےسبق ملا
حضرت ذوالقرنین جہاں گئے وہ ان کے کوئی دوست  رشتے دار نہیں تھے یا کوئی جاننے والے نہیں تھے کیوں کہ وہ تو ان کی زبان تک نہیں جانتے تھے لیکن پھر بھی انہوں نے ان لوگوں کی مدد کی کیوں کہ وہ اللہ کی رضا کے لیئے اللہ کے بندوں کے بندوں کو نفع پہنچاتے تھے۔ ان سے کوئی پیسہ وغیرہ نہیں مانگتے تھے بلکہ جب انہوں نے کہا کہ ہم آپ کو اس کے لیئے پیسے دیں گے تو انہوں نے انکار کر دیا۔ دوسرا یہ کہ وہ اللہ کی زمین پراللہ کا قانون نافذ کرتے تھے۔ جب ان کو اختیار دیا گیا کہ آپ اس قوم کے ساتھ جو سلوک چاہیں کریں  مطلب چاہیں تو سزا دیں یا اچھا سلوک کریں تو انہوں نے اس قوم کو اللہ کی طرف بلایا تھا اور اپنے اختیار/ طاقت کو  اللہ کے قانون کے نفاذ میں استعمال کیا۔

※ سورہ کہف میں پہلے پانچ واقعات بیان کر کے بندے کے ذہن سازی کی گئی اور اب آخری آیات میں اس ساری سورت کا نچوڑ بیان کی جا رہا ہے جو کہ تین باتیں ہیں :۔
1-جو لوگ دنیا ہی کو بنانے میں لگے رہتے ہیں درحقیقت وہی لوگ خسارہ پانے والے ہیں۔ ہر وقت دنیا اور اس کی لذات کو پانے کی فکر میں رہنا ہے دجالی فتنہ ہےلہذا فقط دنیا ہی کی فکر میں نا رہیں بلکہ آخرت کی بھی سوچیں۔

2-اس کے بعد اللہ نے اپنی صفات کو بیان فرمایا کہ اگر تم اہنے رب کی تعریفوں کو بیان کرو اور سمندر سیاہی بن جائیں اور دوسرا سمندر بھی اس میں ڈال دیا جائے تو تم پھر بھی اپنے رب کی تعریف بیان نہ کرسکو گے۔

3- آخر میں بتایا کہ جو اپنے رب کا دیدار کرنا چاہے، جو کہ سب سے بڑی اور سب سے بڑھ کر نعمت ہے، اس کا کیا طریقہ بتایا کہ وہ شخص دو کام کرے ایک نیک عمل اور دوسرا اپنے رب کے ساتھ کسی کو شریک نہ بنائے اور جو ایسا کرے گا اللہ اس کو اپنا دیدار عطا کریں گے۔
اللہ ہمیں بھی اپنا دیدار عطا فرمائے۔ آمین

سر طور ہو سر حشر ہو ہمیں انتظار  قبول ہے،
وہ کبھی ملیں، کہیں ملیں، وہ کبھی سہی وہ کہیں سہی۔

ماخوذ از بیان
*حضرت شیخ ذوالفقار نقشبندی*
*دامت برکاتہم*

Source: Received through Whatsaap forward message

Popular posts from this blog

The moment we realize that everything happens by the will of Allaah, all our worries begin to fade away:

 - (external source) 🌷 *Whatever Allaah does......it's for our best*🌷 When my daughter was 2 years old, she loved to play with the water in the toilet bowl.  Yes, that's right.... *the toilet bowl!!* Yuck!!  That's nasty...you would say!!  But to *her*, that was the *delight of the day!*  Splish...splash!  To her innocent mind, there was nothing like it!  And so when I would prevent her from playing with it, she would scream and cry and wouldn't want to stop.  She didn't understand how harmful that was for her.  In her little brain, I took away something that she really enjoyed.   And when I would take her to the doctor to have her immunization shots, she wouldn't understand that either.  She would *howl* at the top of her lungs at the first sight of the needle and would run the other way.  It would take two of us just to hold her down!  To her, it was nothing but *torture*!  Her innocent little mind...

Zikr for daily use:

 *If you’re feeling inadequate because you’re not able to pray (or not pray much) in these final days of Ramadan, try these:* *1️⃣Get a treasure in Jannah.* *Say: لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ* The Prophet (s) said, “Be frequent in saying ‘There is no might or power except by Allah, (Lā ḥawla wa lā quwwata illā billāh)’ For verily, it is a treasure from the treasures of Paradise.’” [سنن الترمذی :3601] *2️⃣Get a palace in Jannah.* *Say: Surah al-Ikhlas (10 times)* The Prophet (s) said, “Whoever recites Surah al-Ikhlas ten times, Allah will build a palace for him in paradise.” Umar (r) said, “Then we will have many palaces in Jannah?” The Prophet (s) replied, “Allah has even more and better than that.” [السلسلة الصحيحة:589] *3️⃣Landscape Jannah.* *Say: سُبْحَانَ الله وَالْحَمْدُ لله وَلاَ إله إِلاَّ الله وَالله أَكْبَرُ* The Prophet (s) said, “I met Ibrahim on the Night of Ascension (Al-Isra), and he said to me, ‘O Muhammad, convey my greetings to your Ummah, and tell the...

A believer's story of a Quarintine:

Assalamu Alaikum  Alhamdhulillah ... By the grace of Almighty Allah, I reached home yesterday by the Delhi... Trivandrum special train.  And now I'm under home quarantine for two weeks in the upper flat of our residence. My children and grandchildren are all away, so strict quarantine is made easy.  I request you all to make Dhua for ease.    We started for Nizaamudheen on the 11th of February, from Kollam ( Ab. Kareem Sb of Poredam, Thaha Sr of Pattazy and myself ), to spend two months in Nizaamudheen Markaz for Thartheeb. But eventually, as you know, things took a different course.  Insha Allah, it will be exactly 4 months on 11th June, when we finish the ongoing quarantine.     We were put in forced quarantine for 58 days in 4 different quarantine camps in Delhi without periodic tests. The entire Ramadhaan and Edul Fithr was spent in the camps. We had the unique distinction of having total vegitarian food for a full Ramadhaan and even on t...

100 direct instructions by Allah in the Quran:

At least100 direct instructions by Allah in the Quran for mankind. Allah SWT has directly given us at least 100 instructions through Al Quran : 1. Do not be rude in speech (3:159) 2. Restrain Anger (3:134) 3. Be good to others (4:36) 4. Do not be arrogant (7:13) 5. Forgive others for their mistakes (7:199) 6. Speak to people mildly (20:44) 7. Lower your voice (31:19) 8. Do not ridicule others (49:11) 9. Be dutiful to parents(17:23) 10. Do not say a word of disrespect to parents (17:23) 11. Do not enter parents’ private room without asking permission (24:58) 12. Write down the debt (2:282) 13. Do not follow anyone blindly (2:170) 14. Grant more time to repay if the debtor is in hard time (2:280) 15. Don’t consume interest (2:275) 16. Do not engage in bribery (2:188) 17. Do not break the promise (2:177) 18. Keep the trust (2:283) 19. Do not mix the truth with falsehood (2:42) 20. Judge with justice between people (4:58) 21. Stand ou...

Quran Juz 4 – Lan Tanalu - Summary

 - Quran Juz 4 – Lan Tanalu Summary Join Us: https://chat.whatsapp.com/EwGX2NFn95O2Bo92HkyyiI • It has been made clear that the intention behind spending and sacrificing in the Way of Allah should be to attain the pleasure of Allah. Since Allah knows what’s hidden in our hearts, it’s vain to show-off. • Beloved Prophet Muhammed ﷺ used to consume camel’s milk and flesh. The Jews said that it has been prohibited in the Abrahamic religions. Though Prophet Muhammed ﷺ did not learn to read and write formally & traditionally, he ﷺ challenged them to bring Torah and prove the same if they were true. They couldn’t. • Sayyiduna Yaqoob (alaihissalam) himself forbade from consuming camel’s milk and flesh, and that wasn’t a prohibition from Allah. Just like Sayyiduna Umar bin Khattab (ra) self-prohibited honey consumption, keeping in view the poverty of the then Muslims. • Verses 95 to 97 talk about the Hajj obligation on those who can afford.  • Allah states that Kaba in Ma...

Emaan, Happiness and Negative thoughts: (Collection of different speakers)

- Click to watch: Source: All the above videos are directly linked to YouTube.

Eid al-Adha Mubarak:

 - Eid al-Adha  teaches us lessons of devotion and sacrifice. The obedience to Allah, the sacrifice, and the selfless loyalty of  Prophet Ibrahim (Abraham), peace be upon him, and Prophet Ismail (Ishmael), peace be upon him,  were so beloved by Allah, the Lord of all creation, that He decreed them to be observed by believers until the Day of Judgment. On this blessed and joyous occasion of Eid al-Adha, with reliance on the Almighty Allah and adherence to the teachings of His Prophets, and with prayers for the establishment of unity and solidarity worldwide,  this humble servant extends Eid al-Adha greetings to you and your family.

English books on Islam and Prophet Mohammad (saw):

 English books of dr. Mohammad Hameedullah 1 )"The Battlefields of the Prophet Muhammad", 3rd Ed. Hyderabad: Habib, 1983 2) "The Emergence of Islam: lectures on the development of Islamic world-view, intellectual Tradition and Polity". Islamabad: Islamic research institute in collaboration with Da’wah Academy. International Islamic University, 1993 3) The First Written Constitution in the World". 3rd ed. Sh. Muhammad Ashraf, 1975*" 4) "Sahifah Hammam ibn Munabbih". 10th ed. Luton: Apex, 1979 5) "Introduction to Islam", 5th ed. Luton: Apex 1980 6) "Islam and Communism: A study in comparative thought", Lahore: Kazi publications, 1975 7) "Islam, A general picture". Chicago: Kazi Publications.1980 8) "Muhammad Rasulullah". Hyderabad: Stockists, Habib, 1974 9) "The Muslim Woman", Islamabad: International Islamic University, 1989 10) "The Muslim code of state". 7th ed. Lahore: Sh. Muhammad Ash...

Muslim Boys names and meanings:

 *کیا آپ کے اپنے نام‌  کے معنی آپ جاننا چاہتے ہیں ۔* ﺁﺩﻡ Adam ﮔﻨﺪﻣﯽ ﺁﺻﻒ Asif ﺍﯾﮏ ﺩﺭﺧﺖ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ ﺁﻓﺎﻕ Afaq ﺁﺳﻤﺎﻧﯽ ﮐﻨﺎﺭﮮ ﺁﻓﺘﺎﺏ Aftab ﺳﻮﺭﺝ ﺍﺑﺎﻥ Aban ﻭﺍﺿﺢ، ﻇﺎﮨﺮ ﺍﺑﺘﺴﺎﻡ Ibtisam ﻣﺴﮑﺮﺍ ﻧﺎ ﺍﺑﺘﮭﺎﺝ Ibtihaj ﺧﻮﺷﯽ ﺍﺑﺮﺍﺯ Abraz ﻧﯿﮏ ﺍﺑﺮﺍﮬﯿﻢ Ibrahim ﺧﺎﺩﻡ، ﻗﻮﻣﻮﮞ ﮐﺎ ﺑﺎﭖ ﺍﺑﺮﺍﮬﯿﻢ Ibrahim ﺧﺎﺩﻡ ﺍﺑﺼﺎﺭ Absar ﺑﺼﯿﺮﺕ، ﺩﺍﻧﺎﺋﯽ ﺍﺑﻮ ﺫﺭ Abu Zarr ﭘﮭﯿﻼﻧﺎ، ﺑﮑﮭﯿﺮﻧﺎ ﺍﺑﻮ ﮬﺮﯾﺮﮦ Abu Huraira ﺑﻠﯽ ﮐﮯ ﺑﭽﮯ ﻭﺍﻻ ﺍﺑﯿﺾ Abyaz ﺳﻔﯿﺪ ﺍﺗﺤﺎﻑ Ittihaf ﺗﺤﻔﮧ ﺩﯾﻨﺎ ﺍﺛﺮﻡ Asram ﺗﻮﮌﻧﺎ ﺍﺛﯿﺮ Aseer ﺑﻠﻨﺪ ﺍﺟﻼﻝ Ijlal ﺑﺰﺭﮒ ﮨﻮﻧﺎ ﺍﺟﻤﺪ Ajmad ﻻﺯﻡ، ﭨﮭﮩﺮﻧﺎ ﺍﺟﻤﻞ Ajmal ﺑﮩﺖ ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺕ ﺍﺣﺘﺸﺎﻡ Ihtisham ﺷﺎﻥ ﻭ ﺷﻮﮐﺖ ﺍﺣﺴﺎﻥ Ihsan ﻧﯿﮑﯽ ﮐﺮﻧﺎ ﺍﺣﺴﺎﻥ ﺍﻟٰﮩﯽ Ihsan Ilahi ﺍﻟﻠﮧ ﮐﺎ ﺍﺣﺴﺎﻥ ﺍﺣﺴﻦ Ahsan ﺑﮩﺖ ﺍﭼﮭﺎ، ﻋﻤﺪﮦ ﺍﺣﻤﺪ Ahmad ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺗﻌﺮﯾﻒ ﻭﺍﻻ ﺍﺣﻮﺹ Ahwas ﻣﺤﺘﺎﻁ، ﺭﻓﻮ ﮐﺮﻧﺎ ﺍﺩﺭﯾﺲ Idrees ﭘﮍﮬﺎ ﮨﻮﺍ ﺍﺩﻻﻝ Idlal ﻧﺎﺯ ﻭ ﻧﺨﺮﮦ ﮐﺮﻧﺎ ﺍﺩﮬﻢ Adham ﺳﯿﺎﮦ ﺍﺭﺑﺪ Arbad ﺍﻗﺎﻣﺖ، ﺍﺑﺮ ﺁﻟﻮﺩ ﺍﺭﺗﺴﺎﻡ Irtisam ﻧﻘﺶ ﻭ ﻧﮕﺎﺭ ﺑﻨﺎﻧﺎ ﺍﺭﺗﻀٰﯽ Irtaza ﭘﺴﻨﺪﯾﺪﮦ ﺍﺭﺟﻤﻨﺪ Arjumand ﻗﯿﻤﺘﯽ، ﭘﯿﺎﺭﺍ ﺍﺭﺳﻼﻥ Arsalan ﻏﻼﻡ، ﺷﯿﺮ ﺍﺭﺷﺎﺩ Irshad ﺭﺍﮨﻨﻤﺎﺋﯽ ﺍﺭﺷﺪ Arshad ﮨﺪﺍﯾﺖ ﯾﺎﻓﺘﮧ ﺍﺭﻗﻢ Arqam ﺗﺤﺮﯾﺮ، ﻧﺸﺎﻥ ﻭﺍﻻ ﺍﺭﻣﻐﺎﻥ Armaghan ﺗﺤﻔﮧ، ﻧﺬﺭ ﺍﺭﯾﺐ Areeb ﻋﻘﻞ ﻣﻨﺪ، ﻋﺎ...

The meaning of sustenance (Rizq):

  English Translation: “Do not grieve over your low salary, perhaps you have been given something else in exchange for your sustenance.” A great scholar, jurist, and Imam of his time says: “It is not necessary that sustenance should be wealth.” “Perhaps sustenance has been given in the form of good character or beauty.” “Perhaps sustenance has been given in the form of sound intellect.” “Which gives rise to good manners, gentleness, and patience.” “Perhaps sustenance has been given in the form of a righteous spouse.” “Or noble and supportive relatives and children.” “Perhaps sustenance has been given in the form of beneficial knowledge.” “Perhaps sustenance has been given in the form of a long life.” “Perhaps sustenance has been given in the form of a pure heart.” “Which grants affection and favors to people.” “Perhaps sustenance has been given in the form of a peaceful heart.” “Indeed, he who has a peaceful heart is the one who is truly blessed.” “Perhaps sustenance has been given...